(( اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْجَنَّۃَ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنَ النَّارِ ))
’’اے اللہ! میں تجھ سے جنت کا سوال کرتا ہوں اور جہنم سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘
پھر وہ کہنے لگا:
(( اَمَا اِنِّیْ لَا اُحْسِنُ دَنْدَنَتَکَ وَلَا دَنْدَنَۃَ مُعَاذٍ ))
’’مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کی طرح دعائیں کرنا تو نہیں آتا۔‘‘
اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( حَوْلَہَا نُدَنْدِنُ )) [1] ’’ہم بھی ایسے ہی دعائیں کرتے ہیں۔‘‘
5۔ صحیح مسلم، ابن خزیمہ، مسند احمد اور بعض دیگر کتب میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ایک طویل حدیث کے آخر میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشہّد و سلام کے درمیان یہ دعا فرمایا کرتے تھے:
(( اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ مَا قَدَّمْتُ وَمَا اَخَّرْتُ وَمَا اَسْرَرْتُ وَمَا اَعْلَنْتُ وَمَا اَسْرَفْتُ وَمَا اَنْتَ اَعْلَمُ بِہٖ مِنِّیْ، اَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَاَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ )) [2]
’’اے اللہ! تو میرے اگلے پچھلے، پوشیدہ اور ظاہر تمام گناہ معاف کر دے، اور میں نے جو زیادتی کی اور وہ گناہ جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے (وہ بھی معاف فرما دے) اور تو ہی آگے کرنے والا اور پیچھے کرنے والا
|