Maktaba Wahhabi

104 - 1201
لَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿٩٧﴾ (النحل:97) ’’جو بھی نیک عمل کرے، مرد ہو یا عورت اور وہ مومن ہو تو یقینا ہم اسے ضرور زندگی بخشیں گے، پاکیزہ زندگی اور یقینا ہم انھیں ان کا اجر ضرور بدلے میں دیں گے، ان بہترین اعمال کے مطابق جو وہ کیا کرتے تھے۔‘‘ تقدیر کے تیسرے درجہ پر آپ کو اس طرح یقین تھا کہ لوح محفوظ میں ضبط کی ہوئی چیزوں کو اللہ تعالیٰ جب چاہتا ہے نافذ کرتا ہے، اسے اس پر مکمل قدرت ہے اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَمَا كَانَ اللَّـهُ لِيُعْجِزَهُ مِن شَيْءٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَلِيمًا قَدِيرًا ﴿٤٤﴾ (فاطر:44) ’’اور اللہ کبھی ایسا نہیں کہ آسمانوں میں اور نہ زمین میں کو ئی چیز اسے بے بس کردے، بے شک وہ ہمیشہ سے سب کچھ جاننے والا، ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے ۔‘‘ تقدیر کے آخری و چوتھے درجہ پر آپ کا یہ عقیدہ تھا کہ اللہ اپنی مرضی و مشیت کے مطابق جس چیز کو چاہتا ہے دنیا میں وجود بخشتا ہے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ذَٰلِكُمُ اللَّـهُ رَبُّكُمْ ۖ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ فَاعْبُدُوهُ ۚ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ ﴿١٠٢﴾ (الانعام:102) ’’یہی اللہ تمھارا رب ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، ہر چیز کو پیدا کرنے والا ہے۔ سو تم اس کی عبادت کرو اور وہ ہر چیز پر نگہبان ہے۔‘‘ چنانچہ ایمان بالقضاء و القدر کے اس صحیح مفہوم اور دل و دماغ میں اس عقیدہ کے رسوخ و استحکام سے نہایت نفع بخش و کارآمد نتائج سامنے آئے اور اس کے اثرات آپ کی زندگی میں نمایاں رہے، آپ نے قرآن پڑھا، غور کیا، اورجسم و جان، بلکہ پوری بنی نوع انسانیت کی حقیقت کو پہچانا اور اس نتیجہ پر پہنچے کہ انسانی وجود کی دو بنیادی اساس ہیں، ایک وہ جسے ’’خلقت اوّل‘‘ کہا جاتا ہے جس میں انسان کو مٹی سے پیدا کیا گیا، اسے اللہ نے سنوارا اور برابر کیا، پھر اس میں روح پھونکی اور دوسرا وہ جس میں نوع انسانی کی تخلیق نطفہ سے ہوئی۔[1] چنانچہ ارشاد الٰہی ہے: الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ ۖ وَبَدَأَ خَلْقَ الْإِنسَانِ مِن طِينٍ ﴿٧﴾ ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِن سُلَالَةٍ مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ ﴿٨﴾ ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ ۖ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۚ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ ﴿٩﴾ (السجدۃ:7-9) ’’جس نے اچھا بنایا ہر چیز کو جو اس نے پیدا کی اور انسان کی پیدائش (تھوڑی سی) مٹی سے کی۔پھر
Flag Counter