Maktaba Wahhabi

85 - 326
بات ہے،ہم اللہ سے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔ ۱۵۔ شرکِ اکبر جان و مال کو حلال کردیتا ہے،کیوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: (( أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی یَشْہَدُوْا أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ،وَیُقِیْمُوْا الصَّلَاۃَ،وَیُؤْتُوا الزَّکَاۃَ،فَإِذَا فَعَلُوْا ذٰلِکَ عَصَمُوْا مِنِّيْ دِمَائَ ہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ إِلاَّ بِحَقِّ الْاِسْلَامِ وَحِسَابُہُمْ عَلَی اللّٰہِ۔)) [1] ’’ مجھے اس بات کا حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے لڑتا رہوں یہاں تک کہ وہ اس بات کی شہادت دے دیں کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں،اور نماز قائم کریں،زکوٰۃ دیں جب وہ ایسا کریں تو انھوں نے مجھ سے اپنی جان و مال کو بچالیا،سوائے اسلام کے حق کے،اور ان کا حساب اللہ تعالیٰ پر ہے۔‘‘ ۱۶۔ شرکِ اکبر مشرک اور مومنوں کے درمیان عداوت کو واجب کردیتا ہے،چنانچہ مومنوں کے لیے اس سے دوستی رکھنا جائز نہیں،خواہ وہ کتنی ہی قریبی کیوں نہ ہو۔ ۱۷۔ شرکِ اصغر ایمان میں نقص پیدا کرتا ہے،اور وہ شرکِ اکبر کے وسائل و ذرائع میں سے ہے۔ ۱۸۔ شرکِ خفی،یعنی ریاکاری اور دنیا طلبی کا شرک جس عمل میں پایا جاتا ہے،اُسے ضائع و برباد کردیتا ہے،اور یہ مسیح دجال سے بھی زیادہ خوف ناک ہے،کیوں کہ یہ بہت ہی زیادہ پوشیدہ ہے،اور اس کی خطرناکی اُمت محمدیہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر بہت ہی زیادہ ہے۔
Flag Counter