Maktaba Wahhabi

222 - 326
فیصلہ صحیح ہوگا تو عقیدہ بھی صحیح ہوگا،جیسا کہ ’’اہل سنت و لجماعت‘‘ کا عقیدہ ہے،اور اگر باطل ہوگا تو عقیدہ بھی باطل ہوگا،جیسا کہ جملہ گمراہ اور باطل فرقوں کا عقیدہ ہے۔[1] اہل سنت کا مفہوم: سنت کا لغوی مفہوم: عربی زبان میں سنت،طور طریقہ اور سیرت کو کہتے ہیں،خواہ اچھی ہو یا بُری۔[2] اور علماء عقیدہ اسلامیہ کی اصطلاح میں سنت اس اسوہ اور طریقہ کو کہتے ہیں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب رضی اللہ عنہم علمی،اعتقادی،قولی اور فعلی طور پر گامزن تھے۔یہی وہ سنت ہے جس کی اتباع اور پیروی لازم ہے،اور جس کے متبعین لائق مدح و ستائش،اور مخالفین قابل صد مذمت ہیں،چنانچہ جب کہا جاتا ہے کہ ’’فلاں اہل سنت میں سے ہے‘‘ تو اس کا مفہوم یہ ہوتا ہے کہ صحیح،سیدھے اور لائق تعریف طریقہ والوں میں سے ہے۔[3] حافظ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’سنت اس راہ کو کہتے ہیں جس پر چلا گیا ہو،چنانچہ اس میں اس منہج کی اتباع اور تمسک شامل ہے جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے خلفاء راشدین گامزن تھے،خواہ عقائد ہوں،یا اعمال و اقوال ہوں اور یہی درحقیقت سنتِ کامل ہے۔‘‘[4] شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’سنت وہ امر ہے جس کے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہونے پر شرعی دلیل موجود ہو،خواہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے خود انجام دیا ہو،یا آپ کے زمانہ میں انجام دیا گیا ہو،کیونکہ اس وقت اس عمل کی ضرورت نہ تھی یا کوئی
Flag Counter