خلاصہ کلام یہ ہے کہ شرک کے وسائل جو شرک تک پہنچاتے ہیں،ہر وہ وسیلہ و ذریعہ ہے جو شرک اکبر کا راستہ ہو،اور جن وسائل کا تذکرہ یہاں نہیں کیا گیا ہے،ان میں سے ذی روح اشیا کی تصویر،ایسی جگہ نذر کا پورا کرنا جہاں کسی بت کی پرستش ہوتی ہو،یا جاہلیت کا کوئی تہوار،یا میلہ لگتا رہا ہو اور دیگر وسائل ہیں۔[1]
چھٹا مطلب:....شرک کے انواع و اقسام:
اوّلاً:....شرک کی بہت ساری قسمیں ہیں،ان میں سے چند درج ذیل ہیں :
پہلی قسم :....شرک اکبر جو دین اسلام سے خارج کردیتا ہے،ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ وَمَنْ يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًا ﴾ [النساء:۱۱۶]
’’ یقیناً اللہ تعالیٰ اس چیز کو ہرگز نہیں معاف کرے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور اس کے علاوہ گناہوں کو جس کے لیے چاہے گا بخش دے گا،اور جو اللہ کے ساتھ شرک کرے وہ بہت دُور کی گمراہی میں جا پڑا۔‘‘
شرک اکبر کی چار قسمیں ہیں :
۱۔دعا کا شرک:
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿فَإِذَا رَكِبُوا فِي الْفُلْكِ دَعَوُا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ فَلَمَّا نَجَّاهُمْ إِلَى الْبَرِّ إِذَا هُمْ يُشْرِكُونَ﴾ [العنکبوت:۶۵] [2]
’’ تو جب یہ لوگ کشتیوں میں سوار ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ہی کو پکارتے ہیں اس کے لیے عبادت کو خالص کرکے،پھر جب وہ انھیں خشکی کی طرف بچالاتا ہے تو اسی وقت شرک کرنے لگتے ہیں۔‘‘
|