صفات بہت زیادہ ہیں،ہم اللہ تعالیٰ سے عفوو درگزر کا اور دنیا و آخرت میں عافیت کا سوال کرتے ہیں۔
چوتھا مطلب:....نفاق کے اثرات و نقصانات:
نفاق کے بڑے خطرناک اثرات اور ہلاکت انگیز نقصانات ہیں،ان میں سے چند نقصانات حسب ذیل ہیں :
۱۔ نفاقِ اکبر منافقین کے دلوں میں خوف و ہراس اور رعب کا سبب ہے۔اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَنْ تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُمْ بِمَا فِي قُلُوبِهِمْ قُلِ اسْتَهْزِئُوا إِنَّ اللَّهَ مُخْرِجٌ مَا تَحْذَرُونَ﴾ [التوبۃ:۶۴]
’’ منافقوں کو ہر وقت اس بات کا کھٹکا لگا رہتا ہے کہ کہیں مسلمانوں پر کوئی سورت نہ اُترے جو ان کے دلوں کی باتیں انھیں بتلادے،کہہ دیجیے کہ تم مذاق اُڑاتے رہو،یقیناً اللہ تعالیٰ اسے ظاہر کرنے والا ہے،جس کا تمھیں خوف لاحق ہے۔‘‘
۲۔ نفاقِ اکبر اللہ کی لعنت کا موجب ہے،ارشادِ باری ہے:
﴿وَعَدَ اللَّهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا هِيَ حَسْبُهُمْ وَلَعَنَهُمُ اللَّهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُقِيمٌ﴾ [التوبۃ:۶۸]
’’ اللہ تعالیٰ ان منافق مردوں،عورتوں اور کافروں سے جہنم کی آگ کا وعدہ کرچکا ہے،جہاں یہ ہمیشہ رہنے والے ہیں،یہ جہنم انھیں کافی ہے،اللہ نے ان پر لعنت فرمائی ہے اور ان کے لیے دائمی عذاب ہے۔‘‘
نیز ارشاد ہے:
﴿لَئِنْ لَمْ يَنْتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا (60)
|