Maktaba Wahhabi

284 - 326
(۱) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یوم پیدائش کا جشن منانا: یوم پیدائش کا جشن منانا ایک گھناؤنی قسم کی بدعت ہے،جسے سب سے پہلے چوتھی صدی ہجری میں عبیدیوں نے ایجاد کیا،اہل علم ہر زمانہ میں اس بدعت کے بطلان کی وضاحت اور اس کے موجد اور اس پر عمل کرنے والوں کی تردید کرتے رہے،چنانچہ مندرجہ ذیل دلائل و براہین کی روشنی میں کسی کی یوم ولادت کا جشن منانا جائز نہیں۔ ۱: یوم پیدائش کا جشن منانا دین اسلام میں ان نو ایجاد بدعات میں سے ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے کوئی دلیل نہیں اتاری،کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مشروع نہیں فرمایا،نہ اپنے قول سے،نہ اپنے فعل سے اور نہ ہی اپنی تقریر سے،جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہمارے راہبر اور امام ہیں،ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا ﴾ (الحشر:۷) ’’جو کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں دیں اسے لے لو اور جس چیز سے منع فرمائیں اس سے باز آجاؤ۔‘‘ نیز ارشاد ہے: ﴿لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيرًا﴾ (الاحزاب:۲۱) ’’یقیناً تمہارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں عمدہ نمونہ موجود ہے،ہر اس شخص کے لیے جو اللہ تعالیٰ کی اور قیامت کے دن کی توقع رکھتا ہے،اور کثرت سے اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے۔‘‘ نیز نبی ٔرحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسَ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَہُوَ رَدٌّ۔))[1]
Flag Counter