ثالثاً: ....بدعات کے سلسلہ میں صحابہ رضی اللہ عنہم کے چند اقوال:
۱: علامہ ابن سعد رحمہ اللہ نے اپنی سند سے ذکر کیا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
’’لوگو! میں متبع سنت ہوں،بدعتی نہیں ہوں،لہٰذا اگر درست کروں تو میری مدد کرو،اور اگر انحراف کروں تو میری اصلاح کرو۔‘‘[1]
۲: حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’اصحاب الرائے (بدعتیوں ) سے بچو کیونکہ یہ سنتوں کے دشمن ہیں،ان سے حدیثیں نہ یاد ہوسکیں تو انہوں نے اپنی من مانی (جو دل میں آیا) کہنا شروع کردیا،خود بھی گمراہ ہوئے اور دوسروں کو بھی گمراہ کیا۔‘‘[2]
۳: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
’’(سنت کی) اتباع کرو،بدعت نہ ایجاد کرو،سنت ہی تمہارے لیے کافی ہے،ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘[3]
رابعاً: ....بدعت کے سلسلہ میں تابعین و تبع تابعین رحمہ اللہ کے چند اقوال:
۱: حضرت عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ نے ایک شخص کے پاس ایک خط میں لکھا:
’’امابعد! میں تمہیں اللہ کے تقویٰ،اس کے معاملہ میں اعتدال کی راہ اپنانے،اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع کرنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
|