Maktaba Wahhabi

137 - 326
’’ جنھوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا ہم انھیں عذاب پر عذاب بڑھاتے جائیں گے۔‘‘ یہ اس باب میں ایک بڑا اہم اور بنیادی مسئلہ ہے جس کی معرفت ’’ ایمان و کفر کے مسائل ‘‘ میں گفتگو کرنے والے بہت سے لوگوں نے اس باب کو مدنظر نہیں رکھا اور نہ ہی ظاہری و باطنی حکم کے درمیان تمیز کی،جب کہ ظاہری و باطنی حکم کے درمیان فرق متواتر نصوص اور معروف اجماع کے ذریعہ سے ثابت ہے،(یہی نہیں ) بلکہ یہ چیز دین اسلام میں بدیہی طور پر معلوم ہے،جو شخص اس میں غور کرے گا اسے اس بات کا علم ہوجائے گا کہ اہل اھواء و بدعات میں بہت سارے لوگ کبھی مومن خطاکار اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی بعض چیزوں سے جاہل و بے علم ہوتے ہیں اور کبھی (واقعی) باطن کے خلاف ظاہر کرنے والے منافق اور زندیق ہوتے ہیں۔[1] دوسرا مطلب:....نفاق کی اقسام: نفاق کی دو اقسام ہیں۔ایک نفاق اکبر اور دوسرا (اصل) نفاق سے کم تر نفاق،یا ایک وہ نفاق جو ملت سے خارج کردیتا ہے اور دوسرا وہ جو ملت سے خارج نہیں کرتا۔[2] اوّل ....نفاقِ اکبر (بڑا نفاق): وہ یہ ہے کہ انسان اللہ،اس کے فرشتوں،اس کی نازل کردہ کتابوں،اس کے رسولوں،یومِ آخرت اور اچھی بری تقدیر پر ایمان ظاہر کرے،لیکن ان تمام یا ان میں سے بعض عقائد کی مخالفت دل میں چھپائے رکھے۔ یہی وہ نفاق ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں پایا جاتا تھا،انہی منافقین کی مذمت اور تکفیر کے سلسلہ میں قرآن نازل ہوا اور اس بات کی خبر دی کہ یہ (منافقین) جہنم کی سب
Flag Counter