ثانیاً: شرک اکبر اور شرکِ اصغر کے درمیان فرق:
۱۔ شرکِ اکبر انسان کو دین اسلام سے خارج کردیتا ہے،جب کہ شرکِ اصغر دین اسلام سے خارج نہیں کرتا۔
۲۔ شرکِ اکبر کا مرتکب جہنم میں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا جبکہ شرکِ اصغر کا مرتکب اگر جہنم میں داخل ہوگا تو ہمیشہ ہمیشہ نہیں رہے گا۔
۳۔ شرکِ اکبر مشرک کے تمام اعمال کو ضائع و برباد کردیتا ہے جب کہ شرکِ اصغر تمام اعمال کو ضائع نہیں کرتا،بلکہ ریاکاری اور دنیا طلبی صرف اسی عمل کو ضائع کرتی ہے،جس میں وہ پائی جائے۔
۴۔ شرکِ اکبر خون و مال کو حلال کردیتا ہے،جب کہ شرکِ اصغر کا معاملہ ایسا نہیں۔[1]
۵۔ شرکِ اکبر مشرک اور مومنوں کے درمیان دشمنی و عداوت کو واجب کردیتا ہے،چنانچہ مومنوں کے لیے مشرک سے دوستی رکھنا جائز نہیں،خواہ وہ کتنا ہی قریبی کیوں نہ ہو۔رہا شرک اصغر تو وہ مطلق طور پر دوستی رکھنے سے منع نہیں کرتا،بلکہ شرکِ اصغر کے مرتکب سے اس قدر محبت کی جائے گی جس قدر اس میں توحید ہوگی،اس سے اس قدر دشمنی اور بغض رکھا جائے گا جس قدر اس میں شرکِ اصغر ہوگا۔[2]
ساتواں مطلب:....شرک کے آثار و نقصانات:
شرک کے بڑے خطرناک آثار،عظیم مفاسد اور ہلاکت انگیز نقصانات ہیں،ان میں سے چند نقصانات مختصراً اور اجمالاً درج ذیل ہیں :
۱۔ دنیا و آخرت کی برائی شرک کے آثار و نقصانات میں سے ہے۔
۲۔ شرک ہی دنیا و آخرت میں مصائب کا عظیم ترین سبب ہے۔
۳۔ شرک دنیا و آخرت میں خوف کا سبب ہے اور امن و امان کو عنقا بنادیتا ہے۔
|