دھوکا دے رہے ہیں مگر سمجھتے نہیں۔ان کے دلوں میں بیماری تھی تو اللہ نے ان کی بیماری میں مزید اضافہ کردیا اور ان کے جھوٹ کی وجہ سے ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔‘‘
چوتھا مطلب:....ریاکاری کی اقسام اور اس کی باریکیاں :
ریاکاری کی اقسام بہت زیادہ ہیں۔ہم ان سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔یہ اقسام درج ذیل ہیں :
۱: بندہ کا مقصود اللہ کے علاوہ (کچھ اور) ہو اور اس کی خواہش یہ ہو کہ لوگ اس کے کارنامے کو جانیں،اخلاص بالکل مقصود نہ ہو۔نعوذ باللّٰہ من ذلک۔تو یہ نفاق کی ایک قسم ہے۔
۲: بندہ کا مقصود اللہ کی رضا ہو لیکن جب لوگوں کو اس کی اطلاع ہوجائے تو وہ عبادت میں اور چاق و چوبند ہوجائے اور اسے خوب بنائے سنوارے،یہ باطن کا شرک ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَیُّہَا النَّاسُ إِیَّاکُمْ وَشِرْکَ السَّرَائِرِ۔قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! وَمَا الشِّرْکُ السَّرَائِرُ؟ قَالَ: یَقُوْمُ الرَّجُلُ فَیُصَلِّيْ فَیَزِیْنُ صَلَاتَہُ جَاہِدًا لِمَا یَرٰی مَنْ نَّظَرَ النَّاسُ إِلَیْہِ،فَذٰلِکَ شِرْکُ السَّرَائِرُ۔)) [1]
’’ اے لوگو! باطن کے شرک سے بچو۔صحابہ نے دریافت کیا: اے اللہ کے رسول! باطن کا شرک کیا ہے؟ فرمایا: آدمی نماز پڑھے،پھر لوگوں کو اپنی طرف دیکھتا ہوا دیکھ کر اپنی نماز کو قصداً بنائے سنوارے،یہ باطن کا شرک ہے۔‘‘
۳: بندہ اللہ کے واسطے عبادت میں داخل ہو اور اللہ ہی کے واسطے عبادت سے نکلے،پھر اس چیز کا لوگوں کو علم ہوجائے اور اس پر اس کی تعریف ہو تو اس تعریف سے اس کے دل کو
|