Maktaba Wahhabi

223 - 326
مانع درپیش تھا۔‘‘[1]اور اس معنی کے اعتبار سے سنت ظاہری و باطنی طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آثار کی اتباع اور سابقین اولین مہاجرین و انصار رضی اللہ عنہم کے طریقہ کی پیروی کا نام ہے۔‘‘[2] جماعت کا مفہوم: جماعت کا لغوی مفہوم: ’’جماعت‘‘ عربی زبان میں مادۂ ’’جمع‘‘ سے ماخوذ ہے،جس کے معنی جمع کرنے،اتفاق کرنے اور اکٹھا ہونے کے ہیں۔جو تفرقہ و اختلاف کی ضد ہے،علامہ ابن فارس رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’جیم،میم اور عین کا مادہ کسی شے کے ملنے اور اکٹھے ہونے پر دلالت کرتا ہے،کہا جاتا ہے: ’’جمعت الشیء جمعاً‘‘ یعنی میں نے فلاں شے کو اکٹھا کردیا۔[3] اور علماء عقیدہ اسلامیہ کی اصطلاح میں ’’جماعت‘‘ سے مراد امت کے سلف صالحین،یعنی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم،تابعین اور قیامت تک ان کی صحیح اتباع اور پیروی کرنے والے وہ جملہ افراد ہیں جنہوں نے کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جیسی حق اور صحیح شاہراہ پر اتفاق کیا ہے۔[4] حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’’جماعت وہ ہے جو حق کی موافقت کرے،خواہ تنہا آپ ہی کیوں نہ ہوں۔‘‘ حضرت نعیم بن حماد رحمہ اللہ (اس کی وضاحت کرتے ہوئے) فرماتے ہیں : ’’جب جماعت میں فساد و بگاڑ پیدا ہوجائے،تو آپ پر ضروری ہے کہ فساد
Flag Counter