Maktaba Wahhabi

188 - 326
مَا قُدِّرَ لَہُ۔)) [1] ’’ جس کی فکر آخرت (پر مرکوز) ہوگی اللہ تعالیٰ اس کی مال داری اس کے دل میں کردے گا،اس کے متفرق اُمور کو اکٹھا کردے گا اور دنیا اس کے پاس ذلیل ہو کر آئے گی اور جس کی فکر دنیا (پر مرکوز) ہوگی تو اللہ تعالیٰ اس کی فقیری اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان (پیشانی پر) کردے گا،اس کے امور کو منتشر کردے گا اور دنیا سے بھی اسے اتنا ہی ملے گا،جتنا اس کے لیے مقدر ہے۔‘‘ دوسرا مطلب:....دنیا کی خاطر عمل کی اقسام: دنیا کی خاطر عمل کی کئی اقسام ہیں۔امام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ اس سلسلہ میں سلف صالحین سے چار اقسام منقول ہیں۔ پہلی قسم :....وہ نیک عمل جسے بہت سے لوگ اللہ کی رضا کے حصول کے لیے کرتے ہیں،جیسے صدقہ،نماز،لوگوں پر احسان اور ظلم کی تلافی وغیرہ۔جسے انسان خالص اللہ کے لیے کرتا یا چھوڑتا ہے،لیکن آخرت میں اس کا ثواب نہیں چاہتا بلکہ وہ یہ چاہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے بدلہ میں اس کے مال کی حفاظت کرے اور بڑھائے،یا اس کی اور اس کے اہل و عیال کی حفاظت کرے یا اس پر اور اس کے اہل و عیال پر اپنی نعمتیں باقی رکھے،اسے جنت کے حصول اور جہنم سے نجات کی کوئی فکر نہیں ہوتی،ایسے شخص کو اس کے عمل کا ثواب دنیا ہی میں عطا کردیا جاتا ہے،آخرت میں اس کے لیے کوئی حصہ نہیں ہوگا۔یہ قول سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔ دوسری قسم :....یہ پہلی قسم سے بھی خطرناک ہے اور بھیانک ہے،وہ یہ ہے
Flag Counter