۱۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب۔
۲۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی بعض چیزوں کی تکذیب۔
۳۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض و نفرت۔
۴۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی بعض چیزوں سے نفرت۔
۵۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی پستی سے خوشی۔
۶۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کے غلبہ سے کراہت و ناپسندیدگی۔
۷۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن باتوں کی خبردی ہے ان میں آپ کی تصدیق کے واجب ہونے کا عقیدہ نہ رکھنا۔
۸۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن باتوں کا حکم دیا ہے،ان میں آپ کی اطاعت کے واجب ہونے کا عقیدہ نہ رکھنا۔
ان کے علاوہ وہ اعمال جو ملت اسلام سے خارج کرنے والے نفاقِ اکبر ہونے پر کتاب و سنت دلالت کرتے ہیں۔[1]
دوم: ....نفاقِ اصغر (چھوٹا نفاق):
یہ عملی نفاق ہے،وہ اس طرح سے کہ کوئی انسان اعلانیہ (سامنے) نیکی ظاہر کرے اور اس کے خلاف پوشیدہ رکھے،اس نفاق کی اصل حضرت عبداللہ بن عمر اور عائشہ رضی اللہ عنہم کی حدیث کی طرف لوٹتی ہے،اس نفاق کی پانچ قسمیں ہیں :
۱۔ آدمی کسی سے کوئی بات کہے جس کی وہ تصدیق کرلے،جب کہ وہ اس سے جھوٹ کہہ رہا ہو۔
۲۔ جب وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے اور اس کی دو قسمیں ہیں :
الف: یہ کہ وعدہ کرتے وقت ہی اس کی نیت وعدہ پورا کرنے کی نہ ہو،یہ وعدہ خلافی کی
|