Maktaba Wahhabi

122 - 326
۳۱۔ بڑا اجر و ثواب: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَيُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِينَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْرًا كَبِيرًا ﴾ [الاسراء:۹] ’’ اور دو خوش خبری ان لوگوں کو بے شک جو ایمان لائے اور نیک اعمال کیے ان کے لیے کبھی نہ ختم ہونے والا اجر ہے۔‘‘ ۳۲۔ قرآنِ کریم مومنوں کے لیے ہدایت و رحمت ہے۔[1]اور شفا و رحمت ہے۔[2]،نیز ذریعے ہدایت اور شفا ہے۔[3] ۳۳۔اہل ایمان کے لیے اللہ کے یہاں بلند درجات،بخشش اور باعزت روزی ہے۔ارشادِ باری ہے: ﴿أُولَئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا لَهُمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَمَغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ﴾ [الانفال:۴] ’’ ان کے لیے ان کے رب کے پاس درجات،مغفرت اور عزت کی روزی ہے۔‘‘ چوتھا مطلب:....ایمان کی شاخیں : ایمان کی بہت زیادہ شاخیں ہیں،یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ایمان جب تنہا ذکر ہو تو پورے دین اسلام کو شامل ہوگا،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایمان کی شاخیں اجمالی اور تفصیلی طور پر بیان فرمائی ہیں،اجمالی بیان حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اَلْاِیْمَانُ بِضْعٌ وَّسَبْعُوْنَ شُعْبَۃً،وَالْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِّنَ الْاِیْمَانِ۔)) ’’ ایمان کی ستر سے زیادہ شاخیں ہیں اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔‘‘
Flag Counter