۱۔الوہیت میں منفرد:
عبادت کی مستحق تنہا اللہ وحدہ لاشریک کی ذات ہے،جو زندہ ہے جسے کبھی موت نہیں آئے گی،جو قیوم ہے،بذاتِ خود قائم ہے اور تمام مخلوقات سے بے نیاز ہے اور مخلوق ہر ہر چیز میں اس کی محتاج ہے اللہ تعالیٰ کی کمال زندگی اور کمال قیومیت کی ایک دلیل یہ ہے کہ اسے اُونگھ آتی ہے نہ نیند اور آسمانوں اور زمین کی تمام مخلوقات اس کے بندے ہیں اور اس کے قہر اور بادشاہت کے ماتحت ہیں،ارشادِ باری ہے:
﴿إِنْ كُلُّ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ إِلَّا آتِي الرَّحْمَنِ عَبْدًا (93) لَقَدْ أَحْصَاهُمْ وَعَدَّهُمْ عَدًّا﴾[مریم:۹۳،۹۴]
’’ آسمانوں زمین میں جو بھی ہیں وہ سب کے سب اللہ کے غلام ہی بن کر آنے والے ہیں،ان سب کو اس نے گھیر رکھا ہے اور سب کو پوری طرح گن بھی رکھا ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ کی کمال بادشاہت اور عظمت و کبریائی کی ایک دلیل یہ ہے کہ اس کے پاس اس کی اجازت کے بغیر کوئی سفارش نہیں کرسکتا،چنانچہ تمام اہل و جاہت اور سفارشی اللہ کے غلام اور بندے ہیں،وہ کسی کی سفارش نہیں کرسکتے یہاں تک کہ اللہ عزوجل کی اجازت ہوجائے،اور اللہ کی اجازت اسی کے لیے ہوگی جس سے وہ راضی ہوگا،اور اللہ تعالیٰ کا علم تمام کائنات کو محیط ہے،اس کے علم کے ادنیٰ حصہ پر کوئی مطلع نہیں ہوسکتا،سوائے اس کے جس کی اس نے ان کو اطلاع دے دی ہے۔اور اس کی عظمت کی ایک دلیل یہ ہے کہ اس کی کرسی تمام آسمانوں اور زمین پر وسیع ہے،اور اللہ تعالیٰ آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی مخلوقات کی حفاظت کیے ہوئے ہے،ان دونوں کی حفاظت اس کے لیے دشوار نہیں،بلکہ انتہائی سہل اور نہایت آسان ہے،وہ ہر چیز پر غالب اور اپنی ذات سے اپنی تمام مخلوقات پر بلند ہے،اور اپنی عظمت و صفات سے عالی و برتر ہے،وہ بلند ہے جو تمام مخلوقات پر غالب ہے اور تمام موجودات اس کے تابع ہیں،وہ عظیم،عظمت و کبریائی کی صفات کا جامع ہے،ان عظیم صفات کی دلیل اللہ تعالیٰ کا درج ذیل فرمان ہے:
|