حدیث میں اشارہ کیا گیا ہے۔[1]
پانچواں مطلب: مومنوں کے اوصاف:
مومنوں کے کچھ کریمانہ اوصاف اور عظیم اعمال ہیں جن کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے ان کا وصف بیان کیا ہے اور ان کی مدح و ستائش فرمائی ہے،ان میں سے بطورِ حصر نہیں بلکہ بطورِ مثال چند اوصاف حسب ذیل ہیں :
اوّل:.... اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ () إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ () الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ ﴾ [الانفال:۱ تا ۳]
’’ اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرو اگر تم مومن ہو،درحقیقت مومن تو وہ ہیں کہ جب اللہ کا ذکر آتا ہے تو ان کے دل دہل جاتے ہیں اور جب اس کی آیتیں ان پر تلاوت کی جاتی ہیں تو ان کے ایمان میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ اپنے رب پر ہی توکل کرتے ہیں۔وہ جو کہ نماز کی پابندی کرتے ہیں اور ہم نے جو روزی انھیں عطا کی ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔‘‘
ان آیات میں مومنوں کے کچھ عظیم اوصاف ظاہر ہوئے جو یہ ہیں :
۱۔ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت۔
۲۔ اللہ عزوجل کا خوف و خشیت اور اس کا ڈر۔
۳۔ قرآنِ کریم کی سماعت کے وقت اس میں غور و تدبر کرنے کے سبب ان کے ایمان میں اضافہ۔
|