پہلا مبحث
ایمان کا نور
پہلا مطلب:....ایمان کا مفہوم:
اوّلاً: ایمان کا لغوی و اصطلاحی مفہوم: ....ایمان کے لغوی معنی،تصدیق کے ہیں،برادرانِ یوسف نے اپنے والد سے کہا تھا: ﴿وَمَا أَنْتَ بِمُؤْمِنٍ لَّنَا﴾ (یوسف: ۱۷) یعنی آپ ہماری (باتوں کی) تصدیق کرنے والے نہیں ہیں۔
ایمان کی حقیقت (اصطلاحی مفہوم) :....ایمان قول و عمل سے مرکب ہے،یعنی دل و زبان کا اقرار اور دل و زبان اور اعضا و جوارح کا عمل،یہ چار چیزیں دین اسلام کی جامع ہیں :
۱۔ دل کا قول (اقرار): یعنی دل کی تصدیق،یقین اور اعتقاد۔
۲۔ زبان کا قول یعنی شہادتین (کلمہ شہادت): ’’ لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ ‘‘ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی زبان سے ادائی اور اس کے لوازمات کا اقرار۔
۳۔ دل کا عمل: یعنی نیت،اخلاص،محبت،تابعداری،اللہ کی طرف کامل توجہ،اس پر توکل و اعتماد اور اس کے لوازمات و متعلقات۔
۴۔ زبان اور اعضا و جوارح کا عمل: زبان کا عمل وہ چیزیں ہیں جو زبان کے بغیر ادا نہیں ہوسکتیں،جیسے تلاوتِ قرآنِ کریم،بقیہ اذکار و وظائف اور دُعا و استغفار وغیرہ اور اعضا و جوارح کا عمل وہ چیزیں ہیں جن کی ادائی اعضا و جوارح سے ہی ممکن ہے،جیسے قیام،رکوع،سجدہ اور اللہ کی مرضی میں چلنا پھرنا،جیسے مساجد،حج،جہاد فی سبیل اللہ،امربالمعروف ونہی عن لمنکر اور ان کے علاوہ ان تمام کاموں کے لیے آمد و رفت جن کا
|