Maktaba Wahhabi

184 - 326
دوسرا مبحث اخروی عمل سے دنیا طلبی کی تاریکیاں پہلا مطلب:....اخروی عمل سے دنیا طلبی کی خطرناکیاں : یہ بڑی خطرناک بات ہے کہ انسان کوئی نیک عمل کرے اور اس سے کسی دنیاوی ساز و سامان کا طالب ہو،یہ شرک ہے جو توحید واجب کے کمال کے منافی اور عمل کو برباد کردینے والا ہے،یہ ریاکاری سے بھی سنگین تر ہے کیونکہ دنیا چاہنے والے کا ارادہ اس کے بہت سارے اعمال پر غالب ہوتا ہے،جبکہ ریاکاری اس کے کسی عمل میں پائی جاتی ہے اور کسی عمل میں نہیں پائی جاتی اور اس کے ساتھ باقی نہیں رہتی،اور مومن ان دونوں چیزوں سے دُور رہتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان فرق یہ ہے کہ ان میں عموم و خصوص مطلق کی نسبت ہے،یعنی اس چیز میں دونوں مشترک ہیں کہ انسان اپنے عمل کو لوگوں کے سامنے مزین و آراستہ کرکے پیش کرے،تاکہ لوگ اسے دیکھ کر اس کی تعظیم اور مدح و ستائش کریں،یہ ریاکاری اور دنیا طلبی دونوں ہے،کیونکہ اس میں لوگوں کے سامنے دکھاوا اور ان سے عزت اور مدح و ستائش کی طلب ہے۔ رہا دنیا کے لیے عمل کرنا تو وہ یہ ہے کہ کوئی شخص نیک عمل کرے جسے لوگوں کو دکھانا مقصود نہ ہو بلکہ کوئی دنیوی ساز و سامان مقصود ہو،جیسے کوئی کسی کی طرف سے حصول مال کی غرض سے حج کرے یا مال غنیمت کی خاطر جہاد کرے وغیرہ،یعنی ریاکار لوگوں کی مدح و ستائش کے لیے عمل کرتا ہے،جب کہ دنیا کے لیے عمل کرنے والا دنیوی ساز و سامان کے حصول کے لیے نیک عمل کرتا ہے اور دونوں ہی خسارے اور گھاٹے میں ہیں۔ ہم اللہ عزوجل کے غضب کو واجب کرنے والی چیزوں اور اس کے دردناک عذاب سے
Flag Counter