بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم
عرض مترجم
أَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ أَشْرَفِ الْأَنْبِیَائِ وَالْمُرْسَلِیْنَ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ آلِہِ وَصَحْبِہِ أَجْمَعِیْنَ،أَمَّا بَعْد:
دین اسلام عقیدہ (ایمان) عبادات،معاملات اور سیاسیات وغیرہ کا مجموعہ ہے،لیکن عقیدہ اور پھر عبادات کا مقام و مرتبہ اسلام میں سب سے بلند ہے،کیوں کہ عقیدہ پورے دین کی اساس،جڑ،اور عبادات کائنات کی تخلیق کا مقصد اصیل ہے،نیز قرآنِ کریم اور سنت صحیحہ کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ عقائد کی اصلاح کی خاطر اللہ تبارک وتعالیٰ نے انبیائے کرام کا زریں سلسلہ شروع کیا اور اسی کے لیے کتابیں اور صحیفے نازل فرمائے اور اسی کے سبب تمام تر اسلامی جنگیں لڑی گئیں اور ہزاروں کی تعداد میں جانثارانِ اسلام نے اپنی جانیں قربان کیں۔
ایمان کے بالمقابل کفر و نفاق ہیں،یہ دونوں چیزیں اسلام کے منافی ہیں،لیکن کفر کی بہ نسبت نفاق اسلام اور مسلمانوں کے لیے زیادہ خطرناک ہے۔ ’’نفاق‘‘کے معنی اسلام ظاہر کرنے اور کفر چھپانے کے ہیں،مدینہ میں مسلمانوں کو ظاہری کافروں سے زیادہ منافقوں سے نقصان اُٹھانا پڑا،منافقین حسب موقع اپنی چالوں،مکر و فریب،غداری،جھوٹ،خیانت،وعدہ خلافی،شماتت،بے وفائی،غیبت،چغل خوری اور دیگر ناپاک خصائل سے مسلمانوں کو نقصان پہنچانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتے تھے۔اللہ عزوجل نے قرآنِ کریم بالخصوص سورۂ توبہ میں ان کی نقاب کشائی کی ہے،اور ان کے گھناؤنے کردار اور برے اوصاف سے
|