Maktaba Wahhabi

251 - 326
رَبِّيْ فَأَجِیْبُ،وَأَنَا تَارِکٌ فِیْکُمْ ثَقَلَیْنِ: أَوَّلُہُمَا کِتَابُ اللّٰہِ،فِیْہِ الْھُدٰی وَالنُّوْرُ،(ھُوَ حَبْلُ اللّٰہِ الْمَتِیْنِ مَنْ أَتْبَعَہُ کَانَ عَلٰی الْھُدٰی،وَمَنْ تَرَکَہٗ کَانَ عَلَی الضَّلَالَۃِ) فَخُذُوْا بِکِتَابِ اللّٰہِ،وَاسْتَمْسَکُوْا بِہٖ۔‘‘[1] ’’امابعد! لوگو سنو! میں ایک انسان ہوں،ہوسکتا ہے اللہ کا قاصد (ملک الموت) آئے اور میں اس کی بات پر لبیک کہہ دوں۔اور میں تمہارے درمیان دو ٹھوس بنیادیں چھوڑ کر جارہا ہوں،ایک اللہ کی کتاب (قرآن مجید) ہے جس میں ہدایت اور نور ہے اور وہ اللہ کی ایسی رسی ہے کہ جس نے اسے پکڑا وہ راہ یاب ہے اور جس نے اسے چھوڑ دیا وہ گمراہ ہے،لہٰذا اللہ کی کتاب کو لے لو اور اسے ہی حرز جاں سمجھو۔‘‘ اس حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کتاب اللہ کے التزام پر ابھارا ہے اور اس کی ترغیب دی ہے۔ ۹: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَکُوْنُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُوْنَ کَذَّابُوْنَ،یَأْتُوْنَکُمْ مِنَ الْأَحَادِیْثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوْا أَنْتُمْ وَلَا آبَاؤُکُمْ،فَإِیَّاکُمْ وَإِیَّاہُمْ،لَا یُضِلُّوْنَکُمْ وَلَا یَفْتَنُوْنَکُمْ۔)) [2] ’’آخری زمانہ میں کچھ دجال اور جھوٹے لوگ پیدا ہوں گے جو تمہارے پاس ایسی ایسی حدیثیں لائیں گے جنہیں تم نے اور تمہارے آباء و اجداد کسی نے نہ سنی ہوں گی،تو خبردار! ان سے بچنا،دیکھنا یہ تمہیں گمراہی اور فتنے میں نہ ڈال دیں۔‘‘
Flag Counter