Maktaba Wahhabi

84 - 326
’’ ہر بچہ فطرت ہی پر پیدا ہوتا ہے،پھر اس کے ماں باپ اسے یہودی،عیسائی یا مجوسی بنالیتے ہیں۔‘‘ نیز حدیث قدسی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں : (( إِنِّيْ خَلَقْتُ عِبَادِيْ حُنَفَائَ کُلَّہُمْ وَإِنَّہُمْ أَتَتْہُمُ الشَّیَاطِیْنُ فَاجْتَا لَتْہُمْ عَنْ دِیْنِہِمْ،وَحُرِّمَتْ عَلَیْہِمْ مَا أُحِلَّلت لَہُمْ،وَأَمَرْتُہُمْ أَنْ یُّشْرِکُوْا بِيْ مَا لَمْ أَ نْزَلَ بِہٖ سُلْطَانًا۔)) [1] ’’ بے شک میں نے اپنے تمام بندوں کو اپنی طرف یکسو (خالص موحد) پیدا کیا،پھر ان کے پاس شیاطین آئے اور انھیں ان کے دین سے پھیردیا اور جن چیزوں کو میں نے ان کے لیے حلال کیا تھا،انھیں ان پر حرام کردیا اور انھیں اس بات کا حکم دیا کہ وہ میرے ساتھ شرک کریں،جس پر میں نے کوئی دلیل نہیں اُتاری۔‘‘ ۱۳۔شرک اخلاقِ حمیدہ کو ملیامیٹ کردیتا ہے،کیوں کہ نفس کے پاکیزہ اخلاق فطرت سے منسلک ہیں،اور شرک جب فطرت ہی کو مٹا کر رکھا دیتا تو اللہ کی فطرت پر مبنی پاکیزہ اچھے اخلاق کو بدرجۂ اولیٰ ضائع و برباد کردے گا۔ ۱۴۔ شرک عزتِ نفس (غیرت انسانی) کو مٹادیتا ہے،کیوں کہ مشرک روئے زمین کے تمام طاغوتوں (غیراللہ) کے سامنے سرتسلیم خم کرتا ہے کیوں کہ اس کا عقیدہ ہوتا ہے کہ ان کے علاوہ اسے کوئی پناہ دینے والا نہیں،لہٰذا (اس عقیدہ کی بنیاد پر) وہ ہر اس چیز کے سامنے جھکتا ہے جو نہ سنتی ہے نہ دیکھتی ہے،اور نہ ہی سمجھتی ہے،چنانچہ وہ غیراللہ کی عبادت کرتا ہے اور اسی کے لیے ذلت اختیار کرتا ہے اور یہ انتہائی اہانت اور محرومی کی
Flag Counter