بِاللّٰہِ شَیْئًا دَخَلَ النَّارَ۔)) [1]
’’ جو شخص اس حال میں مرا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کچھ بھی شریک نہ کیا تو وہ جنت میں داخل ہوگا اور جو اس حال میں مرا کہ اس نے اللہ کے ساتھ شریک کیا تو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔‘‘
نیز اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿إِنَّهُ مَنْ يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّارُ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنْصَارٍ﴾ [المائدۃ:۷۲]
’’ بے شک جو اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے اس پر اللہ نے جنت حرام کردی ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے اور ظالموں کے لیے کوئی مددگار نہیں ہوگا۔‘‘
۸۔ شرکِ اکبر کا مرتکب ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا،اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِينَ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أُولَئِكَ هُمْ شَرُّ الْبَرِيَّةِ﴾[البینۃ:۶]
’’ بے شک اہل کتاب کے کفار و مشرکین جہنم میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے،یہ مخلوق کے سب سے بدترین لوگ ہیں۔‘‘
۹۔ شرک سب سے بڑا ظلم اور جھوٹ ہے،حضرت لقمان کی بات جو انھوں نے اپنے بیٹے سے کہی تھی،اس کو نقل کرتے ہوئے اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا:
﴿يَابُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ﴾ [لقمان:۱۳]
’’ اے میرے بیٹے! اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا،یقیناً شرک سب سے بڑا ظلم ہے۔‘‘
نیز ارشاد ہے:
|