Maktaba Wahhabi

77 - 326
آجاتے،اگر بطخ گھر میں نہ ہوتی تو چور آگھستے،آدمی کا اپنے ساتھی سے یہ کہنا کہ جو اللہ چاہے اور آپ،اور آدمی کا یہ کہنا کہ اگر اللہ نہ ہوتا اور فلاں۔‘‘ [1] اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: (( مَنْ حَلَفَ بِغَیْرِ اللّٰہِ فَقَدْ کَفَرَ أَوْ أَشْرَکَ۔))[2] ’’ جس نے غیراللہ کی قسم کھائی اس نے کفر کیا یا شرک کیا۔‘‘ کے سلسلہ میں امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ بعض اہل علم کے نزدیک نبی کے فرمان (( فَقَدْ کَفَرَ أَوْ أَشْرَکَ )) کی تفسیر یہ کی گئی ہے کہ یہ شدت اور تغلیظ پر محمول ہے (یعنی حقیقت مقصود نہیں ہے) اور اس کی دلیل حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو(( وَأَبِيْ وَأَبِيْ ))....’’ میرے باپ کی قسم،میرے باپ کی قسم!‘‘ کہتے ہوئے سنا تو آپ نے فرمایا: (( أَلَا إِنَّ اللّٰہَ یَنْہَاکُمْ أَنْ تَحْلِفُوْا بِآبَائِکُمْ۔)) [3] ’’ سن لو! اللہ تعالیٰ تمھیں اپنے باپ دادوں کی قسم کھانے سے منع فرماتا ہے۔‘‘ اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ قَالَ فِيْ حَلَفِہِ بِاللَّاتِ وَالْعُزّٰی فَلْیَقُلْ: لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ۔)) [4] ’’ جس نے اپنی قسم میں کہا: ’’ لات و عزیٰ کی قسم!‘‘ تو اسے چاہیے کہ وہ ’’لا الہ الا
Flag Counter