اور اسی قبیل سے آدمی کا ’’ اگر اللہ نہ ہوتا اور آپ ‘‘ یا ’’ جو اللہ چاہے اور آپ ‘‘ وغیرہ کہنا بھی ہے۔
اور شرک کی قسموں میں سے شرک خفی بھی ہے:
(( الشرک في ھذہ الأمۃ أخفی من دبیب النملۃ السوداء علیٰ صفاۃٍ سوداء في ظلمۃ اللیل۔)) [1]
’’ شرک اس اُمت میں رات کی تاریکی میں کالی چٹان پر کالی چیونٹی کی چال سے بھی پوشیدہ تر ہے۔‘‘
اور اس کا کفارہ یہ ہے کہ بندہ کہے:
(( أَللَّھُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِکَ أَنْ أُشْرَکَ بِکَ شَیْئًا وَأَنَا أَعْلَمُ،وَأَسْتَغْفِرُکَ مِنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ لَا أَعْلَمُ۔)) [2]
’’ اے اللہ! میں تجھ سے اس بات کی پناہ چاہتا ہوں کہ میں تیرے ساتھ کچھ بھی شریک کروں،درآں حالیکہ میں جانتا ہوں اور میں تجھ سے اس گناہ کی بخشش چاہتا ہوں جو میں نہیں جانتا۔‘‘
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما اس فرمانِ باری تعالیٰ:
﴿فَلَا تَجْعَلُوا لِلَّهِ أَنْدَادًا وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ ﴾ [البقرہ:۲۲]
’’ اللہ تعالیٰ کے لیے شریک نہ بناؤ اس حال میں کہ تمھیں علم ہو۔‘‘
کے بارے میں فرماتے ہیں : ’’ انداد ‘‘ وہ شرک ہے جو رات کی تاریکی میں کالی چٹان پر چیونٹی کی چال سے بھی پوشیدہ ہے اور وہ یہ ہے کہ کوئی کہے: اے فلاں ! اللہ کی قسم اور تیری زندگی کی قسم اور میری زندگی کی قسم اور کہے: اگر اس کی کتیا نہ ہوتی تو کل رات ہمارے یہاں چور
|