Maktaba Wahhabi

75 - 326
﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَنْدَادًا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللَّهِ ﴾ [البقرۃ:۱۶۵] ’’ اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اللہ کے علاوہ اَوروں کو شریک ٹھہرا کر ان سے ایسی محبت رکھتے ہیں جیسی محبت اللہ سے ہونی چاہیے۔‘‘ خلاصہ یہ ہے کہ شرک اکبر عبادات کی قسموں میں سے کچھ بھی غیر اللہ کے لیے پھیردینے کا نام ہے،جیسے غیر اللہ کو پکارے،یا غیر اللہ کے لیے ذبح کرے،یا غیر اللہ کے لیے نذر مانے،یا قبر والوں کا یا جن وشیاطین کا کسی بھی قسم کی عبادت کے ذریعہ سے تقرب حاصل کرے،یا مردوں سے ڈرے کہ وہ اسے نقصان پہنچائیں گے،یا غیر اللہ سے حاجت برآری اور پریشانیوں سے نجات کی اُمید کرے جس کی طاقت صرف اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہوسکتی ہیں۔[1] دوسری قسم :....شرکِ اصغر جو مشرک کو دین اسلام سے خارج نہیں کرتا،معمولی ریا و نمود اسی قبیل سے ہے۔ارشادِ باری ہے: ﴿فَمَنْ كَانَ يَرْجُو لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَلَا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا﴾ [الکہف:۱۱۰] ’’ تو جسے بھی اپنے پروردگار سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہیے کہ نیک اعمال کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے۔‘‘ اور اسی قبیل سے غیر اللہ کی قسم کھانا بھی ہے،ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( مَنْ حَلَفَ بِغَیْرِ اللّٰہِ فَقَدْ کَفَرَ أَوْ أَشْرَکَ۔)) [2] ’’ جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے کفر کیا یا شرک کیا۔‘‘
Flag Counter