بابرکت چیزیں کئی قسم کی ہیں،چند درج ذیل ہیں :
۱: قرآن کریم مبارک کتاب ہے،یعنی انتہائی خیر و برکت والی کتاب ہے،کیونکہ اس کتاب عظیم میں دین و دنیا کی بھلائیاں محفوظ ہیں۔
قرآن کریم سے برکت کا حصول اس کی کماحقہ تلاوت اور رضائے الٰہی کے مطابق اس کے پیغام پر عمل پیرا ہونے پر موقوف ہے۔
۲: رسول گرامی صلی اللہ علیہ وسلم مبارک ہیں،اللہ عزوجل نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں برکت رکھی ہے اور یہ برکت دو طرح کی ہے:
(۱) برکت معنوی:....برکت معنوی وہ ہے جو دنیا و آخرت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت عظمیٰ سے حاصل ہوتی ہے،کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر مبعوث فرمایا ہے،آپ ہی کے ذریعہ سے دنیائے انسانیت کو شرک و بدعت کی تاریکیوں سے نکال کر توحید و سنت کی روشنی عطا کی ہے اور آپ کی امت کی خاطر پاکیزہ حلال چیزیں حلال کر رکھی ہیں اور پلید اور گندی چیزیں حرام قرار دی ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سلسلۂ رسالت کو ختم کردیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا لایا ہوا دین (اسلام) نرمی و سماحت کا حامل ہے۔
(۲) برکت حسی:....اور اس کی دو اقسام ہیں :
پہلی قسم: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال کی برکت،یعنی آپ کی رسالت و نبوت کی صداقت پر دلالت کرنے والے وہ ظاہر و باہر معجزات جن سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو اعزاز بخشا ہے۔
دوسری قسم: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ اور ظاہری و حسی آثار کی برکت،یعنی وہ برکت جو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں رکھی ہے اور اسی وجہ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ کی حیات مبارکہ میں آپ کی ذات سے اور آپ کی وفات کے بعد آپ کے جسم سے منسلک آثار سے برکت حاصل کی۔[1]
|