Maktaba Wahhabi

152 - 326
ایمان لاتے اور اس کے تابع فرمان ہوجاتے۔[1] جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَمِنْهُمْ مَنْ يَسْتَمِعُ إِلَيْكَ حَتَّى إِذَا خَرَجُوا مِنْ عِنْدِكَ قَالُوا لِلَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ مَاذَا قَالَ آنِفًا أُولَئِكَ الَّذِينَ طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ ﴾ [محمد:۱۶] ’’ اور ان میں بعض ایسے بھی ہیں کہ آپ کی طرف کان لگاتے ہیں،یہاں تک کہ جب آپ کے پاس سے (واپس) جاتے ہیں تو اہل علم سے (بوجہ کند ذہنی و لاپرواہی) پوچھتے ہیں کہ اس نے ابھی کیا کہا تھا؟ یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر اللہ تعالیٰ نے مہر لگادی ہے اور وہ اپنی خواہشات کی پیروی کر رہے ہیں۔‘‘ نیز ارشاد ہے: ﴿أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَى عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَى سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَى بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَنْ يَهْدِيهِ مِنْ بَعْدِ اللَّهِ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ﴾ [الجاثیۃ:۲۳] ’’ کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا معبود بنا رکھا ہے اور علم کے باوجود اللہ تعالیٰ نے اسے گمراہ کردیا ہے اور اس کے کان اور دل پر مہر لگادی ہے،اور اس کی آنکھ پر بھی پردہ ڈال دیا ہے،اب ایسے شخص کو اللہ کے بعد کون ہدایت دے سکتا ہے؟ کیا تم اب بھی نصیحت نہیں حاصل کرتے؟ ‘‘ دھم: ....نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( تِلْکَ صَلَاۃُ الْمُنَافِقِ یَجْلِسُ یَرْقَبُ الشَّمْسَ حَتَّی إِذَا کَانَتْ بَیْن قَرْنَيْ شَیْطَانٍ قَامَ فَنَقَرَہَا أَرْبَعًا لَا یَذْکُرُ اللّٰہَ فِیْہَا إِلاَّ
Flag Counter