Maktaba Wahhabi

119 - 326
ہونا ہے۔[1] ۲۰۔ ایمان زمین میں خلافت (جانشینی) عطا کرتا ہے،ارشاد ہے: ﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ﴾ [النور:۵۵] ’’ تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں،اللہ تعالیٰ وعدہ فرماچکا ہے کہ انھیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسا کہ ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقیناً ان کے لیے ان کے اس دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کرکے جمادے گا جسے ان کے لیے وہ پسند فرماچکا ہے اور ان کے خوف و خطر کو وہ امن و امان سے بدل دے گا،وہ میری عبادت کریں گے میرے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ ٹھہرائیں گے،اور جو لوگ اس کے بعد کفر کریں وہ یقیناً فاسق ہیں۔‘‘ ۲۱۔ ایمان کے ذریعے اللہ تعالیٰ بندے کی مدد فرماتا ہے۔ارشادِ باری ہے: ﴿وَكَانَ حَقًّا عَلَيْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِينَ﴾ [الروم:۴۷] ’’ اور ہم پر مومنوں کی مدد کرنا حق (لازم) ہے۔‘‘ ۲۲۔ ایمان بندے کو عزت (غلبہ و سربلندی) عطا کرتا ہے۔اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ﴾[المنافقون:۸] ’’ عزت صرف اللہ تعالیٰ،اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور مومنوں ہی کے لیے لیکن یہ منافق نہیں جانتے۔‘‘
Flag Counter