Maktaba Wahhabi

403 - 462
حضرت مولانا ابو البرکات احمد صاحب کا بیان ہے کہ ایامِ بیض کے روزوں کا بھی آپ بڑا اہتمام فرماتے، مگر جب طبیعت کمزور ہو گئی تو یہ روزے چھوڑ دیے، مگر اتفاق دیکھیے کہ اس کے بعد آپ بواسیر کے عارضہ میں مبتلا ہو گئے۔ آپ نے فرمایا: ’’معلوم ہوتا ہے کہ روزے رکھنے سے بیماری رکی ہوئی تھی۔ روزے چھوڑنے سے بیماری نے اپنا اثر ظاہر کر دیا ہے۔‘‘ الغرض حضرت حافظ صاحب علم و عمل میں بھی خیر القرون کی یاد اور سلف کا صحیح نمونہ تھے مگر آہ! آں قدح بشکت و آں ساقی نہ ماند اللّٰھم اغفرلہ وارحمہ وعافہ واعف عنہ و أدخلہ الجنۃ الفردوس۔ صلی اللّٰه علیٰ حبیبہ محمد وآلہ وبارک وسلم، آمین یا رب العالمین۔ بشکریہ ’’الاعتصام‘‘ شوال: ۱۴۱۱ھ۔ اپریل: ۱۹۹۱ء
Flag Counter