Maktaba Wahhabi

181 - 462
’’ھو أکمل کتب الجرح والتعدیل وعلیہ اعتماد الأئمۃ‘‘ امام دارقطنی رحمہ اللہ کا قول اس کتاب کے متعلق گزر چکا ہے۔ علامہ سخاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ کتاب اسم بامسمیٰ ہے۔ امام ابن عدی رحمہ اللہ نے اس میں ہر اس راوی کو ذکر کیا ہے، جس پر محدثین نے ادنیٰ سا بھی کلام کیا ہے۔ یہ کتاب بھی زیورِ طبع سے آراستہ ہو گئی ہے۔ 11 علامہ عبدالرحمان رحمہ اللہ ابو الفرج ابن جوزی (م ۵۹۱ھ): ان کی کتاب اس فن پر خلاصہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ علامہ ذہبی نے میزان الاعتدال میں آبان العطار کے ترجمہ میں لکھا ہے کہ وہ صرف الفاظِ جرح ہی نقل کرنے پر اکتفا کرتے ہیں اور یہ ان کی کتاب کے عیوب میں شمار ہوتا ہے، لیکن اس قول کو قواعد کلیہ منطقیہ کی حیثیت نہیں دی جا سکتی۔ ہمیں کتاب الضعفاء کو دیکھنے کی سعادت نصیب ہوئی ہے، جس میں بسا اوقات الفاظِ تعدیل و توثیق بھی منقول تھے۔ یہ کتاب بھی شائع ہو گئی ہے۔ 12 حافظ عبدالغنی المقدسی رحمہ اللہ (م ۶۰۰ھ): فنِ رجال پر گو متقدمین نے متعدد کتابیں لکھی ہیں، لیکن متاخرین میں حافظ المقدسی خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔ حافظ ابو الفضل کی طرح انھوں نے بھی سنن ابن ماجہ کو چھٹی کتاب شمار کیا ہے۔ ان کی کتاب کا نام ’’الکمال في أسماء الرجال‘‘ ہے جو دس جلدوں میں ہے۔ بعد میں آنے والے سبھی حضرات اسی کے خوشہ چین ہیں، مگر اس میں روات کی تاریخِ ولادت اور وفیات کے بیان کرنے میں قدرے طوالت سے کام لیا گیا ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کا ذکر ’’تذکرہ‘‘ میں تفصیلاً کیا ہے۔
Flag Counter