Maktaba Wahhabi

75 - 462
’’قال اللّٰه تعالیٰ: فَلَا تُزَكُّوا أَنْفُسَكُمْ ‘‘[1] تحدیثِ نعمت: اللہ جل شانہ نے آپ کو جس علم و فضل کی دولت سے نوازا تھا اسے وہ اچھی طرح سمجھتے تھے اور کبھی کبھار تحدیثِ نعمت کے طور پر اس کا ذکر بھی کرتے۔ قاضی ابو الطیب الطبری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ امام دارقطنی رحمہ اللہ کی مجلس میں حاضر ہوا تو آپ ’’الوضوء من مس الذکر‘‘ کی احادیث بیان فرما رہے تھے، جب فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’اگر آج احمد رحمہ اللہ بھی ہوتے تو وہ ان احادیث سے استفادہ کرتے۔‘‘[2] ابو القاسم الازہری رحمہ اللہ کا بیان ہے کہ ابن ابی الفوارس رحمہ اللہ نے امام دارقطنی رحمہ اللہ سے ایک حدیث کی علت یا اس کے راوی کے متعلق سوال کیا، جب وہ جواب دے چکے تو فرمایا: ’’یا أبا الفتح لیس بین المشرق والمغرب من یعرف ھذا غیري‘‘[3] نیز فرمایا کرتے: اے اہلِ بغداد جان لو جب تک میں زندہ ہوں کسی کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے کی جراَت نہیں۔[4] امام دارقطنی رحمہ اللہ اور ان کے معاصرین اس سلسلے کو ہم دو انواع پر تقسیم کر سکتے ہیں: ایک باعتبار منافرت وغیرہ کے اور
Flag Counter