Maktaba Wahhabi

355 - 462
مرتب نے لکھا ہے کہ افسوس ہمیں خدا بخش لائبریری میں اس کا سراغ نہ مل سکا۔ 13. النجم الوھاج في شرح مقدمۃ الصحیح لمسلم بن الحجاج: اس کتاب کا ذکر بھی مولانا عبدالسلام مبارکپوری نے ’’سیرۃ البخاری‘‘ (ص: ۴۵) میں کیا ہے۔ ’’حیاۃ المحدث‘‘ کے مرتب مولانا محمد عزیر صاحب لکھتے ہیں کہ اس شرح کا ایک ناقص نسخہ خدا بخش لائبریری میں ہماری نظر سے گزرا ہے جو بڑے سائز کے ۴۷ صفحات پر مشتمل ہیں اور ہر صفحے میں ۳۰ سطریں ہیں اور اس کے ہر ورق پر لکھا ہے کہ شاید اس کے مصنف محدث شمس الحق عظیم آبادی ہیں۔ مگر جب مبارک پور جانے کا اتفاق ہوا تو وہاں جناب حکیم عبدالسمیع صاحب کے ہاں مقدمہ مسلم کی شرح کا ایک نسخہ مولانا حافظ عبداللہ صاحب غازی پوری کے ہاتھ سے لکھا ہوا ملا اور میں نے جب دونوں نسخوں کا مقابلہ کیا تو ان میں کوئی اختلاف نہ پایا، جس سے اسی نتیجے پر پہنچا کہ ایک نسخہ دوسرے سے منقولہ ہے اور یہ دراصل مولانا غازی پوری ہی کا مصنفہ ہے۔ مولانا ڈیانوی رحمہ اللہ نے استفادہ کی خاطر مولانا غازی پوری کی اس کتاب کو نقل کر آیا ہو گا، تاکہ مقدمہ مسلم کی شرح میں وہ بھی پیشِ نظر رہے اور یہ بات مسلمہ ہے کہ غازی پوری مرحوم نے ’’البحر المواج‘‘ کے نام سے مقدمہ مسلم کی شرح لکھی تھی۔ بنابریں خدا بخش لائبریری کے نسخہ کو مولانا ڈیانوی رحمہ اللہ کی طرف منسوب کرنا مشکل ہے۔ مولانا عبدالسلام مبارکپوری نے ذکر کیا ہے کہ ’’النجم الوھاج‘‘ مکمل شرح تھی، مگر ’’وا اسفا‘‘ کہ اس کا کہیں سراغ نہ مل سکا۔[1] ’’النجم الوہاج‘‘ کا ذکر خود محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے ’’الوجازۃ في الإجازۃ‘‘ میں کیا ہے اور ’’الوجازۃ‘‘ کے فاضل محقق نے بھی لکھا ہے کہ ہم اس پر مطلع نہیں ہو سکے۔
Flag Counter