Maktaba Wahhabi

52 - 462
تذکرۃ الحفاظ کے موجودہ مطبوعہ نسخوں میں امام دعلج رحمہ اللہ کی کنیت ابو اسحاق مذکور ہے، حالانکہ ’’السیر‘‘ (۱۶/۳۰) میں ان کی کنیت ابو محمد ہی ذکر کی ہے۔ 5. محمد رحمہ اللہ بن المظفر بن موسیٰ بن عیسیٰ ابو الحسن البزار: امام دارقطنی رحمہ اللہ کے مشہور اساتذہ میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ انھوں نے ان سے ہزارہا احادیث روایت کی ہیں۔ ابو بکر البرقانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’کتب الدارقطني عن ابن مظفر ألف حدیث و ألف حدیث و ألف حدیث فعدد ذلک مرات‘‘[1] امام دارقطنی رحمہ اللہ انھیں انتہائی عزت و احترام کی نظر سے دیکھتے۔ محمد بن عمر القاضی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ ان کا اس قدر احترام کرتے کہ ان کے سامنے کبھی ٹیک لگا کر نہ بیٹھتے۔[2] محمد بن ابی الفوارس فرماتے ہیں: ’’کان ثقۃ أمیناً مأموناً حسن الحفظ وانتھیٰ إلیہ الحدیث‘‘[3] ابو الولید الباجی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ حافظِ حدیث ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں تشیع کا رنگ بھی پایا جاتا تھا۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ سے اسی شبہے کا اظہار جب ان کے شاگرد اسلمی رحمہ اللہ نے کیا تو انھوں نے فرمایا کہ ان میں تشیع انتہائی قلیل تھا جو ان شاء اللہ نقصان دہ نہیں ہے۔[4] محمد بن علی الصوری رحمہ اللہ اپنے بعض مشایخ سے نقل کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم
Flag Counter