Maktaba Wahhabi

72 - 462
ہوں۔ میں نے دروازہ کھولا تو معلوم ہوا کہ استاد ابو العباس ابن عقدہ رحمہ اللہ تشریف فرما ہیں۔ ان کے گلے سے چمٹ گیا اور عرض کی: حضرت!آپ نے یہاں تشریف لانے کی زحمت کیوں فرمائی؟ حکم بھیج دیا ہوتا میں خود حاضر ہو جاتا۔ فرمانے لگے: بھائی ہم نے تمھارے واپس لوٹ آنے کے بعد تمھیں پہچانا۔ ان الفاظ سے معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: تم مجلس میں کیوں نہیں آئے؟ میں نے عرض کی: بخار میں مبتلا رہا ہوں، اسی وجہ سے حاضر نہیں ہو سکا۔ انھوں نے فرمایا: آپ مجلس میں تشریف لایا کریں اور جو چاہیں پوچھا کریں۔ دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں اس کے بعد جب کبھی ان کی مجلس میں جاتا وہ میری بڑی عزت کرتے اور اپنے پاس اونچی جگہ پر بٹھاتے۔[1] خطیب رحمہ اللہ نے اپنے استاذ الخلال رحمہ اللہ سے یہ بھی نقل کیا ہے کہ ایک دفعہ محدثین کی ایک جماعت بیٹھی تھی، جن میں ابو الحسن ابن المظفر رحمہ اللہ ، قاضی ابو الحسن الجراحی رحمہ اللہ اور دیگر مشایخ بھی تھے تو نماز کا وقت آگیا۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ کے علاوہ کوئی بھی نماز پڑھانے کے لیے تیار نہ ہوا۔ حالانکہ وہاں ان سے عمر کے اعتبار سے بڑے شیوخ بھی موجود تھے۔[2] اس قسم کے واقعات سے پتا چلتا ہے کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ کا مقام ان کے اساتذہ کی نظر میں کیا تھا، جس سے بڑھ کر عزت و منزلت کی اور کیا دلیل ہو سکتی ہے۔ فقر و فاقہ: محدثین کرام رحمہم اللہ کی ایک جماعت فقر و فاقہ میں مبتلا رہی اور یہ ظاہر ہے کہ انسان کا حوصلہ ختم کر دینے اور ہمت کو ہرا دینے والی کوئی چیز غالباً افلاس سے بڑھ کر
Flag Counter