Maktaba Wahhabi

436 - 462
مولانا محمد اسحاق چیمہ رحمہ اللہ (حالات و تاثرات) جب کوئی مؤرخ فیصل آباد کی سیاسی، سماجی یا مذہبی تاریخ مدون کرے گا تو حضرت مولانا محمد اسحاق چیمہ صاحب کے تذکرہ کے بغیر تاریخ کا یہ باب یقینا تشنۂ تکمیل رہے گا۔ اسی طرح مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کی تاریخ بھی آپ کے تذکرہ کے بغیر ادھوری رہے گی۔ آپ جمعیت کے بانی ارکان میں سے تھے اور ہمیشہ اس کی شوریٰ، بلکہ عاملہ کے رکن رہے اور آخری دور میں کابینہ کے نائب امیر کی حیثیت سے کام کیا۔ مرکزی اور ضلعی سطح پر جو خدمات آپ نے سرانجام دیں۔ کوئی فرد ان کا انکار نہیں کر سکتا۔ ہمیشہ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث ضلع فیصل آباد کے امیر رہے اور مرکزی جمعیت پر جب بھی کوئی افتاد پڑی تو اسے بھنور سے نکال لانے میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی بصیرت، پالیسی سازی اور معاملہ فہمی کی بنا پر بعض حضرات انھیں جمعیت کا دماغ کہا کرتے تھے۔ مسلک اہلِ حدیث کے قدیم اور معروف ترجمان ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ میں حضرت مرحوم کے سانحۂ ارتحال پر حافظ احمد شاکر صاحب نے اس حقیقت کا اظہار فرمایا اور لکھا: ’’ایک دماغ تھا نہ رہا۔‘‘ حضرت مولانا مئی ۱۹۲۱ء میں ملکھانوالہ ضلع فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ ملکھانوالہ، فیصل آباد سے مشرق کی جانب چھے سات کلو میٹر پر ایک گاؤں ہے، جو
Flag Counter