Maktaba Wahhabi

74 - 462
نرم مزاجی و انکساری: امام دارقطنی رحمہ اللہ نہایت منکسر المزاج اور رقیق القلب تھے، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے استاد ابوبکر الرملی ابن النابلسی رحمہ اللہ جو قید کر کے تختہ دار پر لٹکائے گئے تھے، جب ان کا تذکرہ کرتے تو آبدیدہ ہو جاتے اور فرماتے، جب ان کی چمڑی ادھیڑی جا رہی تھی تو اس وقت یہ آیت ان کی زبان پر تھی: ﴿كَانَ ذَلِكَ فِي الْكِتَابِ مَسْطُورًا﴾ [بني إسرائیل: ۵۸][1] انکساری کا یہ عالم تھا کہ فرمایا کرتے: ’’من أحب أن ینظر قصور علمہ فلینظر في علل حدیث الزھري لمحمد بن یحییٰ الذھلي‘‘[2] حافظ عبدالغنی رحمہ اللہ الازدی المصری جو آپ کے ارشد تلامذہ سے ہیں، فرماتے ہیں کہ جب میں المؤتلف لکھنے لگا تو امام دارقطنی رحمہ اللہ میرے پاس آئے۔ اس سلسلے میں مَیں نے ان سے استفادہ کیا اور ان تمام مضامین کو المؤتلف میں جمع کر دیا۔ جب تصنیف سے فارغ ہوا تو امام موصوف نے مجھے کہا اس کی قراء ت کرو۔ میں نے عرض کی: حضرت! یہ سب کچھ آپ ہی کا تو فیض ہے۔ فرمانے لگے: نہیں نہیں مجھ سے تو تم نے تھوڑی سی روایات دریافت کی ہیں۔ دوسرے شیوخ کی مسموعات بھی تو تو نے اس میں جمع کی ہیں، چنانچہ ان کے اس اصرار پر مجھے اس کی قراء ت کرنا پڑی۔[3] رجاء بن محمد المعدل رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے امام دارقطنی رحمہ اللہ سے پوچھا کہ کیا اپنے جیسا متبحر عالم آپ نے دیکھا ہے، فرمانے لگے:
Flag Counter