Maktaba Wahhabi

206 - 462
بعد لکھا ہے: رواہ الدارقطني في المجتبیٰ۔ ملا علی قاری رحمہ اللہ نے شرح مشکاۃ میں اسے امام دارقطنی رحمہ اللہ کی مستقل تصنیف قرار دیا ہے۔ لیکن مولانا عبیداللہ رحمانی رحمہ اللہ نے مرعاۃ المفاتیح میں (۲/۴۹۶) میں اسے کتاب السنن ہی کا دوسرا نام بتلایا ہے اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ یہی درست ہے۔ ملاحظہ ہو: مشکاۃ البانی (۱/۵۳۳) 32 معرفۃ مذاہب الفقہاء: حاجی خلیفہ نے کشف (۲/۱۷۳۹) اور اسماعیل پاشا نے ہدیۃ العارفین (۱/۶۸۴) میں اس کا ذکر کیا ہے۔ 33 رجال بخاري: ظفر الامانی (ص: ۳۸)۔ 34 المعرفۃ بالأدب والشعر: خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے تاریخ میں اس کی طرف اشارہ کیا ہے، نیز امام دارقطنی رحمہ اللہ کے قصائد کا ذکر حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے النہایہ (۲/۱۴) میں کیا ہے۔ 35 کتاب الموطاٰت: النکت لابن حجر قلمی (ص: ۲۰۹) فتح الباری (۱/۲۲۰)۔ 36 الجہر ببسم اللّٰہ: نصب الرایہ (۱/۳۳۵)۔ 37 کتاب فضائل الصحابۃ: قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمہ اللہ نے تفسیر مظہری (۲/۱۱۶) مطبع دہلی میں اس کا ذکر
Flag Counter