Maktaba Wahhabi

202 - 462
2 الأقران: ایسی روایت کو کہتے ہیں جس میں دو ہم عصر محدث ایک حدیث کو ایک دوسرے سے روایت کریں، لیکن اس میں یہ تصریح نہ ہو کہ اس کے دوسرے ساتھی نے بھی اس سے روایت لی ہے۔ امام حاکم رحمہ اللہ نے اس کی بھی چند مثالیں ذکر کی ہیں۔[1] علامہ عراقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ کبھی کبھار ایک روایت میں متعدد ہم عصر بھی ایک دوسرے سے روایت کرتے ہیں، مثلاً: ’’امام احمد بواسطہ ابو خثیمہ زہیر بن حرب عن یحيٰ بن معین عن علي بن المدیني عن عبید اللّٰه بن معاذ عن أبیہ عن سعید عن أبي بکر بن حفص عن أبي سلمۃ‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ روایت کرتے ہیں: ’’کن أزواج رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم یأخذن من شعورھن حتی یکون کالوفرۃ‘‘[2] اس روایت میں پہلے چار معاصر حضرات ایک ہی زمانے کے ہیں، جو اسے دوسرے سے روایت کر رہے ہیں۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے اس موضوع پر بھی ایک کتاب لکھی ہے، جس کا ذکر عنقریب آرہا ہے۔ 18 کتاب القراءة: امام دارقطنی رحمہ اللہ صرف حدیث ہی کے امام نہ تھے، بلکہ قرآن کے ساتھ بھی انھیں گہرا لگاؤ تھا۔ ابن خلکان رحمہ اللہ رقمطراز ہیں: ’’وکان إماماً في علوم القرآن‘‘[3]
Flag Counter