Maktaba Wahhabi

364 - 462
شمس الحق امام دارقطنی کے اعتراضات کا جواب لکھ رہے ہیں اور ’’حل مشکلات البخاری‘‘ (ص: ۵۴ طبع ثانی) میں لکھتے ہیں: علامہ زماں فاضل دوراں مولانا شمس الحق ابو الطیب عظیم آبادی رحمہ اللہ مغفور نے دارقطنی کی کتاب ’’التتبع والاستدراک‘‘ پر مطولہ حاشیہ قابلِ دید لکھا ہے۔ خدا وہ دن لائے کہ زیورِ طبع سے آراستہ ہو کر مقبول اہلِ جہاں ہوا اور مولانا کی یادگارِ نفیسہ ہو۔ ’’حل مشکلات البخاری‘‘ پہلی بار مولانا ڈیانوی رحمہ اللہ کی وفات سے تقریباً دس سال بعد ۱۳۳۰ھ میں طبع ہوئی تھی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ جواب مکمل تھا۔ ’’حیاۃ المحدث‘‘ کے فاضل مرتب نے بھی اس کا ذکر نہیں کیا۔ ان سے ملاقات کے وقت جب ہم نے اس کا ذکر کیا تو خوشی کے ساتھ انھوں نے اس پر تعجب کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ میں نے اس کا سراغ تو کیا، کہیں ذکر بھی نہیں پایا۔ 30. الأقوال الصحیحۃ في أحکام النسیکۃ: فارسی زبان میں یہ بڑے سائز کے ۳۲ صفحات پر مشتمل ہے جو ۱۲۹۷ھ میں مطبع فاروقی دہلی سے طبع ہوا۔ مولانا ڈیانوی رحمہ اللہ نے خود تصریح کی ہے کہ میں نے ۵ رمضان ۱۲۹۴ھ میں اس کا آغاز کیا اور ۲۰؍ شوال کو مکمل ہوا۔ جس میں عقیقہ کا مسئلہ پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے اور اسی ضمن میں اس سے متعلقہ دیگر مسائل کو بھی بڑے سلیقے سے بیان کر دیا گیا ہے۔ رسالے کی جامعیت و افادیت کا اندازہ حضرت شیخ الکل میاں نذیر حسین محدث دہلوی کے بیان سے ہو سکتا ہے، لکھتے ہیں: ’’ھذہ الرسالۃ ناطقۃ بالصدق والصواب ومحررھا مصیب بلا ارتیاب کما لا یخفي علی أولیٰ الألباب فمن کان مستناً فلیستن بھذا الکتاب لیثاب عند رب الأرباب یوم الحساب‘‘[1]
Flag Counter