Maktaba Wahhabi

345 - 462
صفحات پر مشتمل ہے اور جس کے مؤلف ہیں مولانا سید ولایت حسین صاحب گیاوی اور مطبوعہ ہے اشاعت محلہ مفتی سہارنپورہ کا۔ جس میں عموماً امام بیہقی رحمہ اللہ پر علمائے احناف کے روایتی غیظ و غضب کا اظہار ہے جس کا جائزہ یہاں بے محل ہو گا۔ اس رسالے سے ایک فائدہ ضرور ہوا کہ اپنے حلقے کے ناخواندہ حضرات کو باور کرایا گیا کہ ہم نے ’’إعلام أھل العصر‘‘ کا جواب دے دیا ہے، لیکن اہلِ علم کے ہاں اس کو پزیرائی نصیب نہ ہوئی۔ 5. القول المحقق في تحقیق إخصاء البھائم: فارسی میں یہ رسالہ ایک سوال کا جواب ہے کہ جن جانوروں کا گوشت کھایا جاتا ہے، انھیں خصی کرنا جائز ہے یا نہیں؟ جس کا جواب محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے بڑے محققانہ انداز میں دیا، بلکہ متقدمین اہلِ علم نے اس سلسلے میں جو کچھ لکھا۔ ان کی آرا کا خلاصہ بھی اس رسالے میں ذکر کر دیا گیا ہے اور یہ بات بلاخوفِ تردید کہی جاسکتی ہے کہ اس سے جامع بحث کسی اور جگہ تلاش کرنا بے سود ہے۔ مولانا کے جواب کا خلاصہ یہ ہے کہ سلف سے اس مسئلے پر اختلاف چلا آرہا ہے۔ ایک جماعت اسے جائز سمجھتی ہے اور دوسری ناجائز۔ أولاً: انھوں نے مانعین کے دلائل کو ذکر کرتے ہوئے ان پر نقد کیا ہے، پھر قائلینِ جواز کے ادلہ کو بیان کیا ہے اور اسی کو راجح قرار دیا ہے، چنانچہ آخر میں فرماتے ہیں: ’’پس حاصل کلام دربارہ خصی بہائم ایں است کہ غیر ماکول اللحم را اصلاً جائز نیست وماکول اللحم راخصی نہ کردن اولیٰ و عزیمت و خصی کردن جائز و رخصت است۔‘‘ ’’جانوروں کو خصی کرنے کے متعلق خلاصۂ کلام یہ ہے کہ غیر ماکول اللحم کو
Flag Counter