Maktaba Wahhabi

365 - 462
اس کے علاوہ مولانا شہود الحق عظیم آبادی اور حکیم عبدالرحمان کے فارسی مدحیہ قصائد بھی اس کے ساتھ آخر میں مطبوع ہیں۔ 31. رفع الالتباس عن بعض الناس: امام بخاری رحمہ اللہ نے الجامع الصحیح میں بعض مقامات پر ’’وقال بعض الناس‘‘ کہہ کر عموماً امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بعض فقہی مسائل پر تنقید کی ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے دفاع میں کسی ہندی عالم نے ’’بعض الناس في دفع الوسواس‘‘ کے نام سے ایک رسالہ لکھا، جو مطبع نظامی کانپور سے ۱۳۰۸ھ میں شائع ہوا اور بعد میں صحیح بخاری مطبوعہ ہندو پاک کے ساتھ بھی شائع ہوا جو مولانا احمد علی سہارنپوری کے حواشی سے شائع ہوتی رہی ہے۔ اس رسالے کے جواب کی ضرورت محسوس ہوئی، تاکہ امام بخاری رحمہ اللہ کے موقف کی وضاحت کی جائے اور تحقیق کے پردہ میں جن بے اصولیوں کا ارتکاب کیا گیا ہے اس کی نقاب کشائی کی جائے۔ چنانچہ اس کے جواب میں محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے ’’رفع الالتباس عن بعض الناس‘‘ کے نام سے ایک رسالہ لکھا۔ یہ رسالہ پہلی بار ۱۳۱۰ھ میں مطبع مصطفائی دہلی سے طبع ہوا۔ مگر اس کے سرورق یا اختتام پر مؤلف کے نام کی تصریح نہیں کی گئی۔ غالباً اسی لیے مولانا امام خاں نوشہروی اس وہم میں مبتلا ہو گئے ہیں کہ یہ محدث ڈیانوی کی نہیں، بلکہ مولانا محمد اسماعیل علی گڑھ کی تصنیف ہے۔ ’’تراجم علمائے حدیث ہند‘‘ (ص: ۲۲۷) لیکن یہ صحیح نہیں، جب کہ مولانا عبدالسلام مبارک پوری نے ’’سیرۃ البخاری‘‘ (ص: ۲۵۵) میں اسے علامہ شمس الحق ڈیانوی ہی کی طرف منسوب کیا ہے اور لکھا ہے کہ علامہ ابو الطیب نے اس رسالے کا جواب بنام ’’رفع الالتباس‘‘ شائع فرمایا اور اخلاص سے اپنا نام ظاہر نہ فرمایا۔ اسی طرح مولانا ابو القاسم بنارسی رحمہ اللہ نے بھی ’’اہلِ حدیث‘‘ امرتسر ۳۱ اکتوبر ۱۹۱۹ء
Flag Counter