Maktaba Wahhabi

473 - 462
سید ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ (کچھ یادیں کچھ باتیں) خاندانِ غزنویہ سے تعارف الجامعۃ السلفیہ میں دورانِ تعلیم حمائل غزنویہ اور مترجم مشکاۃ سے ہوا اور تعلق خاطر حضرت سید عبداللہ غزنوی نور اللہ مرقدہ کے سوانح اور بالخصوص ان کے مطبوع خطوط سے ہوا۔ حسنِ اتفاق کہ اسی زمانہ میں حضرت مولانا غلام رسول صاحب قدس سرہٗ (قلعہ مہیاں سنگھ) کے سوانح حیات مل گئے۔ اس نے جلتی پر تیل ڈالا اور یوں اس خاندان سے قلبی تعلق استوار ہوتا گیا۔ حضرت موصوف کے وہ خطوط جو انھوں نے حضرت سید صاحب رحمہ اللہ کی خدمت میں ارسال فرمائے۔ فارسی ادب میں بلند مقام کے حامل ہیں۔ گو دونوں بزرگ ہم سبق ہیں، دونوں نے حضرت میاں صاحب محدث دہلوی کے سامنے اکٹھے زانوئے تلمذ تہ کیے، لیکن خطوط میں اسی عقیدت، ادب و احترام و محبت کا اظہار ہے جو ایک مریدکو شیخ سے اور ایک سچے طالب علم کو استاد سے ہوتا ہے۔ حضرت غزنوی رحمہ اللہ کے متعلق صاحب عون المعبود مولانا شمس الحق محدث ڈیانوی رحمہ اللہ کی رائے ہے: ’’الشیخ العلامۃ، قدوۃ أھل الاستقامۃ، إمام الھدی والیقین، رئیس الأتقیاء الکاملین، صاحب الکشف والتحقیق ۔۔۔ کان عارفاً باللّٰہ ساعیاً في مرضاتہ، عابداً، کثیر الذکر،
Flag Counter