Maktaba Wahhabi

132 - 462
ہیں وہ الضبی کی طرف منسوب ہیں۔ لیکن حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے تہذیب التہذیب، ابن العماد رحمہ اللہ نے شذرات الذہب، علامہ السمعانی نے الانساب اور حافظ ذہبی نے مشتبہ النسبۃ اور التذکرہ میں النصری ذکر کیا ہے۔ لیکن حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے البدایہ میں البصری نقل کیا ہے، غالباً البصری النصری سے تصحیف ہے۔ واللّٰه تعالیٰ أعلم 5. یعقوب بن شیبہ السدوسی البصری (م۲۶۲ھ /۸۷۵ء): حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے شرح نخبۃ الفکر اور صبحی صالح نے ان کا نام یعقوب بن ابی شیبہ رحمہ اللہ لکھا ہے، لیکن یہ صحیح نہیں۔ شرح نخبۃ الفکر میں شاید کاتب سے سہو ہو گیا ہے، لیکن ڈاکٹر موصوف نے اسے جوں کا توں رہنے دیا ہے۔ ان کے علاوہ دیگر اصحابِ تراجم نے یعقوب بن شیبہ ہی لکھا ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ رقمطراز ہیں: ’’یعقوب بن شیبۃ السدوسي البصري الحافظ أحد الأعلام وصاحب المسند المعلل الذي ما صنف أحد أکبر منہ ولم یتمہ‘‘[1] علامہ الجزائری رحمہ اللہ کا خیال ہے کہ یہ کتاب اگر مکمل ہو جاتی تو دو سو جلدوں پرمشتمل ہوتی۔ چنانچہ فرماتے ہیں: ’’إنہ ألف مسندا معللاً غیر أنہ لم یتم ولو تم لکان في نحو مائتي مجلد والذي تم منہ ھو مسند العشرۃ والعباس وابن مسعود و عتبۃ بن غزوان والبعض الموالي وعمار‘‘[2]
Flag Counter