Maktaba Wahhabi

338 - 462
قصیدہ سے واضح ہوتا ہے۔ محدث ڈیانوی ’’التعلیق المغنی‘‘ میں ’’باب الصلاۃ بعد الفجر إلّاسجدتین‘‘ کے تحت فرماتے ہیں: ’’قد روي ھذا الحدیث من طرق أخریٰ ذکرنا کلھا في کتابي إعلام أھل العصر في أحکام رکعتي الفجر، فللّٰہ الحمد‘‘[1] ’’یہ حدیث اور طرق سے بھی مروی ہے، جن کا ذکر میں نے اپنی کتاب ’’إعلام أھل العصر في أحکام رکعتي الفجر‘‘ میں کیا ہے۔‘‘ لیکن اس سے یہ نتیجہ صحیح نہ ہو گا کہ ’’إعلام أھل العصر‘‘، ’’التعلیق المغني‘‘ سے پہلے لکھی گئی تھی جب کہ ایک جگہ ’’اعلام‘‘ میں لکھتے ہیں: ’’قد بسطت ترجمتہ في التعلیق المغني‘‘[2] میں نے امام دارقطنی کا مفصل ترجمہ ’’التعلیق المغنی‘‘ میں ذکر کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اعلام کے کچھ حصص ’’التعلیق المغنی‘‘ سے پہلے لکھے گئے اور کچھ اجزا اس کے بعد اور مناسب موقع پر ایک کا حوالہ دوسری کتاب میں ذکر کر دیا گیا۔ محدث ڈیانوی رحمہ اللہ کتاب کا سببِ تالیف ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’بڑی مدت سے یہ بات کھٹکتی تھی کہ صبح کی سنتوں کے متعلق ایک مکمل و مدلل رسالہ لکھوں جس میں دو مسئلوں کی وضاحت ہو: 1. تکبیر کے وقت سنتوں کا ادا کرنا۔ 2. فرض نماز کے بعد اور طلوعِ شمس سے پہلے سنتوں کا ادا کرنا۔ چنانچہ ۱۲۹۳ھ میں اس مسئلے پر چند اوراق تحریر بھی کیے، مگر
Flag Counter