Maktaba Wahhabi

321 - 462
ان کے علاوہ ابو الطیب، طاہر بن عبداللہ الطبری اور ابو الحسن محمد بن علی بن عبداللہ المہتدی باللہ بھی السنن کی روایت کرتے ہیں، لیکن زیادہ مشہور یہی تین نسخے ہیں۔ راقم آثم عرض کرتا ہے کہ ان حضرات کے علاوہ احمد بن محمد بن احمد بن عبداللہ بن الحارث ابو بکر التمیمی المقری المتوفی ۴۳۰ھ بھی امام دارقطنی رحمہ اللہ سے سنن کے راوی ہیں۔ امام بیہقی رحمہ اللہ نے السنن الکبریٰ اور کتاب القراءة وغیرہ میں سنن دارقطنی کی روایات انہی کے واسطے سے ذکر کی ہیں۔ علامہ ابن العماد لکھتے ہیں: راوی السنن عن الدارقطنی، شذرات (۳/۲۴۵) مقدمے کی تیسری فصل میں محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے امام دارقطنی رحمہ اللہ تک اپنے سلسلۂ سند کا ذکر کیا ہے۔ اس کے بعد التعلیق المغنی کا آغاز ہوتا ہے، جسے بادیٔ النظر میں دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ اس میں محدث ڈیانوی نے رجال کی تحقیق، ضبطِ اسما، اسانید کی تعلیل و تصحیح، احادیث کی تخریج، اماکن کی توضیح، غریب الحدیث کی تشریح کا خصوصی اہتمام کیا ہے، اسی طرح حسبِ ضرورت فقہی مباحث میں بھی کافی شرح و بسط سے کلام کیا ہے، مثلاً: ’’باب إعادۃ الصلاۃ في جماعۃ‘‘ کے تحت لکھتے ہیں: ’’یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ مسجد میں ایک یا دو مرتبہ یا اس سے زیادہ بار بھی جماعت ہو چکی ہو تو پھر بھی اس میں جماعت سے نماز پڑھنا بلا کراہت جائز ہے۔ متعدد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعینِ عظام رحمہم اللہ کا اس
Flag Counter