Maktaba Wahhabi

320 - 462
ابو الحجاج المزی، حافظ عبدالمومن دمیاطی، حافظ عراقی، حافظ الدنیا ابن حجر عسقلانی، شیخ عبیداللہ بن عمر العجمی، شیخ صالح فلانی، علامہ ہیثمی رحمہم اللہ خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔[1] محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے ان تینوں نسخوں کو سامنے رکھ کر سند و متن کی تصحیح کی اور حاشیہ میں جابجا نسخوں کے اختلاف کا بھی ذکر فرمایا اور دورانِ مطالعہ و تصحیح سند و متن میں جہاں ابہام محسوس فرمایا اس کی توضیح و تشریح کر دی جو ’’التعلیق المغنی‘‘ کے نام سے ساتھ ہی طبع ہوئی۔ خود مؤلف موصوف لکھتے ہیں: ’’ھذہ تعلیقات شتی علقتھا علی السنن للإمام علی بن عمر بن أحمد الدارقطني وقت مطالعۃ ذلک الکتاب المبارک‘‘[2] کتاب کے شروع میں ایک تو مقدمہ ہے جس میں تین فصلیں ہیں: 1. فصل اول میں امام دارقطنی کے حالات۔ 2. فصلِ ثانی میں رواۃ السنن اور نسخوں کا اختلاف۔ یہاں یہ بات فائدے سے خالی نہیں کہ شاہ عبدالعزیز رحمہ اللہ نے ’’بستانِ محدثین‘‘ (ص: ۲۸) میں اور انہی کی اتباع میں محدث ڈیانوی نے ذکر کیا ہے کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ سے سنن کا سماع گو ان کے متعدد تلامذہ نے کیا ہے۔ لیکن اس کی روایت کا یہ سلسلہ جن حضرات سے قائم ہے وہ تین ہیں: 1. امام ابو بکر محمد بن عبدالملک بن بشران۔ 2. امام ابو طاہر محمد بن احمد بن محمد۔ 3. امام ابو بکر رحمہ اللہ محمد بن احمد البرقانی۔[3]
Flag Counter