Maktaba Wahhabi

318 - 462
کر ’’غایۃ المقصود‘‘ کی تالیف شروع کی۔ مگر بعض وجوہ کی بنا پر اسی دوران میں ایک مختصر شرح لکھنے کا خیال پیدا ہوا تو عون المعبود کا آغاز کر دیا۔ متن کی تصحیح اور شرح کی تالیف میں ہاتھ بٹانے کے لیے علما کا بورڈ تشکیل دیا اور ان سے حسبِ استعداد کام لیا۔ ان کے اسمائے گرامی یہ ہیں: 1. مولانا ابو عبدالرحمان شرف الحق معروف بہ محمد اشرف۔ 2. حضرت مولانا عبدالرحمان محدث مبارکپوری صاحبِ تحفۃ الاحوذی۔ 3. مولانا محمد ادریس صاحبزادہ حضرت ڈیانوی رحمہ اللہ ۔ 4. مولانا عبدالجبار ڈیانوی جو حضرت مصنف رحمہ اللہ کے بھائی تھے۔‘‘[1] مولانا ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی رحمہ اللہ نے اس بورڈ میں مولانا قاضی یوسف بن حسین ہزاروی اور مولانا محمد شاہجہاں پوری کو بھی شامل کر دیا ہے۔[2] اس تفصیل کا مقصد یہ ہے کہ حضرت ڈیانوی رحمہ اللہ نے شرح کے سلسلے میں ان حضرات سے استعداد کے مطابق کام لیا۔ البتہ پہلی دو جلدوں کے اختصار میں چونکہ مولانا محمد اشرف صاحب رحمہ اللہ نے نمایاں حصہ لیا ہو گا۔ اس لیے ان کا نام ان جلدوں میں پایا جاتا ہے، لیکن آخری دو جلدوں میں جب یہ امتیاز نہ رہا تو غالباً اسی بنا پر ان میں ان کا نام بھی نظر نہیں آتا۔ لہٰذا انھیں عون المعبود کا مصنف و شارع قرار دینا صحیح نہیں وہ صرف اس علمی بورڈ کے ایک رکن تھے۔ چھوٹا بھائی ہونے اور علمی استعداد کی بنا پر اگر محدث ڈیانوی نے ان سے ابتدائی مباحث قلم بند کروائے اور ان کی دلداری کی خاطر انھیں اپنی طرف منسوب کرنے کی اجازت دی تو اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ وہی اصل
Flag Counter