Maktaba Wahhabi

312 - 462
عشرۃ خلیفۃ الخ‘‘ (۴/۱۷۰۔۱۷۲) 15. باب فیمن أعتق نصیبالہ من المملوک (۴/۳۷۔۴۰) ان مواضع کے علاوہ بھی بعض مقامات قابلِ مراجعت ہیں، جہاں مولانا ڈیانوی کے قلم کی جولانی اور تحقیقِ حق کی ادائیگی کے نمونے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ان میں بعض مقامات تو ایسے ہیں جو خصوصی شان لیے ہوئے ہیں اور یہ بات بلاخوفِ تردید کہی جا سکتی ہے کہ ان مباحث کی تفصیل کسی اور کتاب میں ملنا مشکل ہی نہیں، بلکہ محال ہے۔ کتاب الاشربہ میں عنبر، کستوری، زعفران، جوزبوا، جلوتری، عود ہندی اور افیون وغیرہ کے متعلق جو فاضلانہ بحث محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے کی ہے وہ کم ہی کسی کتاب میں ملے گی۔ محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے اس شرح میں صرف احادیث کی توضیح ہی پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ وہ عصری مسائل پر گفتگو فرماتے ہیں اور باطل نظریات کی بیخ کنی کرتے ہیں، جیسا کہ مرزا غلام احمد قادیانی ’’فرقہ نیچریہ‘‘ وغیرہ پر (۴/۲۰۵،۲۰۶) میں بھرپور وار کیا ہے اور ان کے عقائد و نظریات کا ابطال ظاہر کیا ہے۔ سیدین شہیدین حضرت مولانا سید احمد بریلوی اور سید محمد اسماعیل شہید دہلوی کی مساعیِ جمیلہ سے کون واقف نہیں ’’إعلاء کلمۃ اللّٰہ‘‘ کے لیے سرفروشی کا وہ مظاہرہ کیا کہ قرونِ اولیٰ کی یاد تازہ ہو گئی۔ مگر بدقسمتی سے ان کے رفقا میں بعض غالی ایسے بھی ہوئے، جنھوں نے بعد میں یہ خیال ظاہر کیا کہ سید احمد بریلوی رحمہ اللہ معرکۂ بالاکوٹ میں شہید نہیں ہوئے وہ روپوش ہو گئے ہیں اور وہی مہدی موعود ہیں ۔معاذ اللّٰہ۔ محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے مہدی موعود کے مسئلے پر جہاں شیعہ حضرات کے ’’امامِ غیب‘‘ کی حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے۔ وہاں سید احمد بریلوی کے متعلق اس غلط نظریہ کی پرزور تردید کی ہے کہ وہ مہدی موعود ہیں اور دوبارہ آئیں گے اور بالآخر لکھا ہے:
Flag Counter