Maktaba Wahhabi

141 - 462
جناب سیدی و مرشدی مولانا محمد عطاء اللہ صاحب حنیف مدظلہ العالی سے پتا چلا ہے کہ ’’العلل‘‘ کا ایک ناقص نسخہ جناب پیر محب اللہ شاہ صاحب پیر جھنڈا درگاہ شریف حیدر آباد سندھ کے کتب خانہ میں موجود ہے اور اب یہ عظیم کتاب ۱۵ جلدوں میں شائع ہوئی ہے، جس میں (۴۱۲۸) احادیث پر بحث ہے۔ اس وقت العلل للدارقطنی کا جو نسخہ موجود ہے وہ ان کے شاگرد رشید ابو بکر البرقانی کا جمع کردہ ہے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ اپنے حفظ سے املا کرواتے اور یہ لکھتے جاتے تھے۔ چنانچہ برقانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابو منصور بن الکرخی رحمہ اللہ کا ارادہ تھا کہ وہ معلل احادیث پر مشتمل ایک مسند لکھیں۔ وہ اپنی بیاض امام دارقطنی رحمہ اللہ کو دیتے تو وہ معلل احادیث کی نشاندہی کر دیتے۔ پھر ابو منصور رحمہ اللہ وہ بیاض کاتبوں کے حوالے کر دیتے تو وہ امام دارقطنی رحمہ اللہ کی نشان زدہ احادیث کو علاحدہ لکھ دیتے اور جب وہ امام دارقطنی رحمہ اللہ سے اس پر تعلیق کا ارادہ کرتے تو امام موصوف ایک دفعہ اس مسودے کو دیکھ لیتے اور حافظہ سے ان احادیث کی علل کا ذکر کرتے جاتے اور وہ لکھتے جاتے۔ پھر ابو منصور رحمہ اللہ فوت ہو گئے اور وہ اسے مرتب نہ کر سکے، البتہ وہ کاغذات ویسے ہی محفوظ تھے۔ میں نے دو سال بعد امام دارقطنی رحمہ اللہ سے اجازت چاہی کہ مجھے ان اوراق کو جمع کرنے اور مستقل ترتیب دینے کی اجازت ہے؟ تو انھوں نے اسے قبول فرمایا پھر میں نے اس کی قراء ت بھی ان پر کی اور اس کے بعد لوگوں نے اسے میری سند سے نقل کر لیا۔[1] خطیب بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابو بکر البرقانی سے پوچھا کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے العلل زبانی لکھوائی ہے؟ تو انھوں نے فرمایا: ہاں۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ
Flag Counter